Thursday, December 15, 2011


موجودہ حالات اورسائنس دان

آج حالا ت بدل چکے ہیں۔ مذہب اور سائنس کے درمیان مصنوعی فرق کوسائنسی دریافتوں نے حقائق کے منافی قرار دے دیا ہے۔ مذہب کا دعویٰ ہے کہ کائنات کو عدم سے وجود میں لایا گیا ہے او رسائنس نے اس حقیقت کے کئی ثبوت دریافت کر لیے ہیں۔ مذہب یہ تعلیم دیتاہے کہ زندہ اشیا ء کو اللہ تعالیٰ نے تخلیق کیا ہے اور سائنس نے زندہ اجسام کے ڈیزائن میں اس حقیقت کے شواہد دریافت کرلیے ہیں۔ مادہ پرست لوگ جو سائنس اور مذہب کو ایک دوسرے کا دشمن قرار دینا چاہتے ہیں نہ صرف کیتھولک کلیسا کی بے جا سخت گیری کو بطور مثال پیش کرتے ہیں بلکہ تورات یا انجیل کے بعض حصوں کا حوالہ دے کر یہ بھی ثابت کرتے ہیں کہ یہ تعلیمات کس قدر سائنسی دریافتوں سے متصادم ہیں۔ 
تاہم ایک سچائی جسے وہ نظر انداز کرتے ہیں یا اس سے ناواقفیت کا بہانہ کرتے ہیں، یہ ہے کہ انجیل اور تورات کے متن تحریف شدہ ہیں۔ ان دونوں آسمانی کتابوں میں انسانوں نے بہت سے توہمات اپنی طرف سے شامل کر دیے ہیں۔اس لیے ان کتابوں کو مذہب کے بنیادی مآخذ کے طور پر پیش کرنا غلط ہو گا۔ 
ان کے برعکس قرآن پورے کا پورا وحی ٔالٰہی پر مشتمل ہے 'اس میں رَتی بھر تحریف نہیں ہوئی اور نہ ہی ایک لفظ کی کوئی کمی بیشی ہوئی ہے۔یہی وجہ ہے کہ قرآن میں کوئی تضاد یا کوئی غلطی نہیں ۔ اس میں بیا ن کردہ حقائق سائنسی دریافتوں سے بے حد مطابقت رکھتے ہیں۔مزید برآں متعدد سائنسی حقیقتیں جو آج منظر عام پر آ سکیں ہیں، قرآن نے 1400سال پہلے ان کا اعلان کر دیا تھا۔ یہ قرآن کا ایک اہم معجزہ ہے جو اس کے کلام اللہ ہونے کے متعدد قطعی شواہد میں سے ایک ہے۔(16)

No comments:

Post a Comment